متاع حرف بھی خوشبو کے ماسوا کیا ہے

متاع حرف بھی خوشبو کے ماسوا کیا ہے

ہوا کے رخ پہ نہ جاؤں تو راستا کیا ہے

میں زرد بیج ہوں اور سبز ہونا چاہتا ہوں

مری زمیں تری مٹی کا مشورہ کیا ہے

یہ میری کاغذی کشتی ہے اور یہ میں ہوں

خبر نہیں کہ سمندر کا فیصلہ کیا ہے

بکھر رہا ہوں تری طرح میں بھی اے زر گل

سو تجھ سے پوچھتا ہوں تیرا تجربہ کیا ہے

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saud Usmani. is written by Saud Usmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saud Usmani. Free Dowlonad  by Saud Usmani in PDF.