بہار باغ ہو مینا ہو جام صہبا ہو

بہار باغ ہو مینا ہو جام صہبا ہو

ہوا ہو ابر ہو ساقی ہو اور دریا ہو

روا ہے کہہ تو بھلا اے سپہر نا انصاف

ریائے زہد چھپے راز عشق رسوا ہو

بھرا ہے اس قدر اے ابر دل ہمارا بھی

کہ ایک لہر میں روئے زمین دریا ہو

جو مہرباں ہیں وہ سوداؔ کو مغتنم جانیں

سپاہی زادوں سے ملتا ہے دیکھیے کیا ہو

(402) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.