دل میں ترے جو کوئی گھر کر گیا

دل میں ترے جو کوئی گھر کر گیا

سخت مہم تھی کہ وہ سر کر گیا

وہم غلط کار نے دل خوش کیا

کس پہ نہ جانے وہ نظر کر گیا

جا ہی بھڑا تجھ صف مژگاں سے یار

دل تو مرا زور جگر کر گیا

رات ملا تھا مجھے تنہا رقیب

یار خدا کا ہی میں ڈر کر گیا

فیض ترے وصف بنا گوش کا

اپنے سخن کو تو گہر کر گیا

دیکھ لی ساقی کی بھی دریا دلی

لب نہ ہمارے کبھو تر کر گیا

کیوں کے کراہوں نہ شب و روز میں

درد مرے پہلو میں گھر کر گیا

نفع کو پہنچا یہ تجھے دے کے دل

جان کا اپنی میں ضرر کر گیا

اور غزل اب کوئی سودا تو کہہ

یہ تو یوں ہی تھی میں نظر کر گیا

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.