گر کیجئے انصاف تو کی زور وفا میں

گر کیجئے انصاف تو کی زور وفا میں

خط آتے ہی سب چل گئے اب آپ ہیں یا میں

تم جن کی ثنا کرتے ہو کیا بات ہے ان کی

لیکن ٹک ادھر دیکھیو اے یار بھلا میں

رکھتا ہے کچھ ایسی وہ برہمن بچہ رفتار

بت ہو گیا دھج دیکھ کے جس کی بہ خدا میں

یارو نہ بندھی اس سے کبھو شکل ملاقات

ملنے کو تو اس شوخ کے ترسا ہی کیا میں

جب میں گیا اس کے تو اسے گھر میں نہ پایا

آیا وہ اگر میرے تو در خود نہ رہا میں

کیفیت چشم اس کی مجھے یاد ہے سوداؔ

ساغر کو مرے ہاتھ سے لیجو کہ چلا میں

(471) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.