تجھ قید سے دل ہو کر آزاد بہت رویا

تجھ قید سے دل ہو کر آزاد بہت رویا

لذت کو اسیری کی کر یاد بہت رویا

تصویر مری تجھ بن مانیؔ نے جو کھینچی تھی

انداز سمجھ اس کا بہزادؔ بہت رویا

نالے نے ترے بلبل نم چشم نہ کی گل کی

فریاد مری سن کر صیاد بہت رویا

جوئیں پڑی بہتی ہیں جا دیکھ گلستاں میں

تجھ قد سے خجل ہو کر شمشاد بہت رویا

آئینہ جو پانی میں ہے غرق یہ باعث ہے

تجھ سخت دلی آگے فولاد بہت رویا

یاں تک مرے مشہد سے ہے تشنہ لبی پیدا

اس سمت جو ہو گزرا جلاد بہت رویا

سوداؔ سے یہ میں پوچھا دل میں بھی کسی کو دوں

وہ کر کے بیاں اپنی روداد بہت رویا

(506) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.