یوں دیکھ مرے دیدۂ پر آب کی گردش

یوں دیکھ مرے دیدۂ پر آب کی گردش

دریا میں ہو جس طرح سے گرداب کی گردش

مرتا ہوں ترے واسطے روتا ہوں زبس یار

ہے سیل مری چشم میں گرداب کی گردش

پھر جاتی ہیں اس طرح سے اک پل میں وہ انکھیاں

جوں بزم میں ہو جام مئے ناب کی گردش

ازبسکہ ہے آنکھوں میں خمار اس گھڑی ساقی

مے مانگے ہے تجھ سے جو ہر احباب کی گردش

گو خاک ہوا تو بھی پھرا بن کے بگولا

ہو کر نہ گئی عاشق بیتاب کی گردش

جنس خرد و صبر بن اس دل کو ہو کیا چین

مفلس کو بری ہوتی ہے اسباب کی گردش

دل زلف و رخ یار میں سوداؔ نہ پھرے کیوں

خوش آئے ہے اس کو شب مہتاب کی گردش

(423) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.