سیاہ رات کے دریا کو پار کرتے چلو

سیاہ رات کے دریا کو پار کرتے چلو

بس ایک دوسرے کو ہوشیار کرتے چلو

افق کے نور سے گر مطمئن نہ ہو پاؤ

نسیم صبح کا تو اعتبار کرتے چلو

بٹور لاؤ ذرا خود کو چار سمتوں سے

صفیں بنا کے بڑھو اب قطار کرتے چلو

قیام طائرو کچھ دیر میرے آنگن میں

تمام گھر کو مرے خوش گوار کرتے چلو

تمہاری بات سے مجھ کو تو اتفاق نہیں

مخالفوں میں مجھے بھی شمار کرتے چلو

اصول ایک ہی ہوتا ہے صرف جنگل کا

شکار بنتے رہو یا شکار کرتے چلو

جو سلطنت ہے تمہاری تو لازمی ہے کیا

چمن تمام کو تم ریگزار کرتے چلو

خلوص خرچ کرو ہاتھ کھول کر سوربھؔ

لٹاؤ پیار دل و جاں نثار کرتے چلو

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saurabh Shekhar. is written by Saurabh Shekhar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saurabh Shekhar. Free Dowlonad  by Saurabh Shekhar in PDF.