بدل کے بھیس وہ چہرا کہاں کہاں نہ ملا

بدل کے بھیس وہ چہرا کہاں کہاں نہ ملا

تلاش جس کی تھی وہ حسن جاوداں نہ ملا

کھڑا ہوں کب سے سر رہ گزار وقت‌ ندیم

میں جس کے ساتھ چلوں ایسا کارواں نہ ملا

خزاں گزر گئی لیکن گلوں کے رنگ ہیں زرد

بہار کو صلۂ خون کشتگاں نہ ملا

کہاں سے ذہن میں چھپ چھپ کے وہم آتے ہیں

کبھی یقیں کو سراغ رہ گماں نہ ملا

میں اہل فکر کی بستی بھی روند آیا ہوں

کہیں کوئی غم ہستی کا راز داں نہ ملا

کچل کے یاد کی لاشیں گزر گیا غم دہر

میں ڈھونڈھتا رہا زخموں کا بھی نشاں نہ ملا

اتر کے دیکھ چکا رنگ کے جزیروں میں

ترے شباب کا وہ رنگ ارغواں نہ ملا

(586) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayyad Ehtisham Husain. is written by Sayyad Ehtisham Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayyad Ehtisham Husain. Free Dowlonad  by Sayyad Ehtisham Husain in PDF.