بتاؤ تو تمہیں کیسی لگی ہے

بتاؤ تو تمہیں کیسی لگی ہے

مرے ماتھے پہ جو بندی لگی ہے

سبھی شہدے اکٹھا ہو گئے ہیں

یہاں کیا حسن کی منڈی لگی ہے

برہمن زاد ہوں یہ دھیان رکھنا

سنا ہے پھر کوئی اچھی لگی ہے

یقیں کر لو مرے ہاتھوں میں اب تک

تمہارے نام کی مہندی لگی ہے

(623) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayyada Arshia Haq. is written by Sayyada Arshia Haq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayyada Arshia Haq. Free Dowlonad  by Sayyada Arshia Haq in PDF.