یوں باتیں تو بہت ساری کرو گے

یوں باتیں تو بہت ساری کرو گے

کہو کیا ناز برداری کرو گے

ابھی باتیں بہت پیاری کرو گے

مگر کل کیا وفا داری کرو گے

صحافی ہو مگر ہوشیار رہنا

جو گھر میں بات اخباری کرو گے

مجھے یہ شادمانی کھل رہی ہے

کب اپنی یاد کو طاری کرو گے

بدن کے ایک اک کونے میں میرے

کب اپنے لب سے زرکاری کرو گے

پرانے زاویے سے شعر کہہ کے

کہاں تک حقؔ غزل کاری کرو گے

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayyada Arshia Haq. is written by Sayyada Arshia Haq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayyada Arshia Haq. Free Dowlonad  by Sayyada Arshia Haq in PDF.