نظر میں عرش بریں ہے کسی کو کیا معلوم

نظر میں عرش بریں ہے کسی کو کیا معلوم

کہاں یہ خاک نشیں ہے کسی کو کیا معلوم

تمام ہیچ ہے دنیا علائق دنیا

جو نقش زیب جبیں ہے کسی کو کیا معلوم

تمہیں خبر ہی نہیں کیا ہے ورثۂ درویش

جہان زیر نگیں ہے کسی کو کیا معلوم

بلا سبب تو یہ لرزش ہوا نہیں کرتی

جو آگ زیر زمیں ہے کسی کو کیا معلوم

نہ در کھلا نہ دریچے کبھی کھلے دیکھے

مکاں میں کون مکیں ہے کسی کو کیا معلوم

وہ ایک لفظ جو اترا نہ زینۂ لب سے

ہمیں اسی کا یقیں ہے کسی کو کیا معلوم

پیامبر کی ضرورت نہ شرح دل کا خیال

وہ کس کا بلا ذہیں ہے کسی کو کیا معلوم

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seema Shakeeb. is written by Seema Shakeeb. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seema Shakeeb. Free Dowlonad  by Seema Shakeeb in PDF.