ضرور وقت ہی کچھ چال چل رہا ہوگا

ضرور وقت ہی کچھ چال چل رہا ہوگا

وہی بساط پہ مہرے بدل رہا ہوگا

اتر رہا ہے سبھی راستوں سے اک دریا

پہاڑ برف کا کوئی پگھل رہا ہوگا

اسے کھلونے دئے تھے کسی نے بچپن کے

وہ ایک پاؤں پہ اب بھی اچھل رہا ہوگا

لباس اپنا بدل آیا تھا بہت پہلے

وہ اب تو شکل ہی اپنی بدل رہا ہوگا

نہیں ہے اور کسی میں یہ حوصلہ اتنا

ہوا کے ساتھ پرندہ ہی چل رہا ہوگا

ہوا یوں ہی نہیں آتی ہے غصہ میں سیماؔ

چراغ کوئی کہیں پر تو جل رہا ہوگا

(609) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seema Sharma Meeruthi. is written by Seema Sharma Meeruthi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seema Sharma Meeruthi. Free Dowlonad  by Seema Sharma Meeruthi in PDF.