کوچہ ہائے دل و جاں کی تیرہ شبو آس مرتی نہیں

کوچہ ہائے دل و جاں کی تیرہ شبو آس مرتی نہیں

آخری سانس بھرتے ستارو سنو آس مرتی نہیں

چشم گریاں ذرا تھم بھی جا اشک میں دل بھی بہہ جائے گا

صبر صحرائے وحشت کے ماتم گرو آس مرتی نہیں

درد اٹھنے سے دل کے شرارے کہاں بجھ سکے ہیں کبھی

لاکھ روشن نگاہوں میں خوں لا بھرو آس مرتی نہیں

والیٔ شہر نغموں کا قاتل بجا پر ہمیں غم ہے کیا

فکر زندہ ہو جب تک مرے شاعرو آس مرتی نہیں

تم سے پہلے بھی خوابوں کی گردن اڑانے بڑے آئے تھے

سر کٹے خواب چلا اٹھے دوستو آس مرتی نہیں

راکھ بن جل بجھے پر یہ دل سے دھواں اب بھی اٹھتا ہے کیوں

آنکھ میں دیکھنے کی سکت ہو نہ ہو آس مرتی نہیں

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Zafar. is written by Seemab Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Zafar. Free Dowlonad  by Seemab Zafar in PDF.