میں اگر فکر کے شہ پر سے الگ ہو جاؤں

میں اگر فکر کے شہ پر سے الگ ہو جاؤں

اپنے اندر کے سخنور سے الگ ہو جاؤں

آئنہ گرد سے باطل کی نکل آئے گا

حق کی تائید میں لشکر سے الگ ہو جاؤں

آسماں بھی نہیں روئے گا لہو کے آنسو

میں اگر شام کے منظر سے الگ ہو جاؤں

تپتے صحرا کی زمیں کو بھی ضرورت ہے مری

لیکن اب کیسے سمندر سے الگ ہو جاؤں

زلزلے اتنے مری ذات میں پوشیدہ ہیں

یہ بھی ممکن ہے کہ محور سے الگ ہو جاؤں

بانٹ لینا کبھی تقسیم نہ کرنا مجھ کو

یہ نہ ہوگا کہ برابر سے الگ ہو جاؤں

(534) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seen Sheen Alam. is written by Seen Sheen Alam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seen Sheen Alam. Free Dowlonad  by Seen Sheen Alam in PDF.