سب کہیں پیچھے چھوٹ چھاٹ گئے

سب کہیں پیچھے چھوٹ چھاٹ گئے

وہ زمانے وہ ٹھاٹ باٹ گئے

کون تولے گا تجھ کو پھولوں میں

وہ ترازو گئی وہ باٹ گئے

ہم سے اچھے رہے ہمارے بزرگ

زندگی سادگی سے کاٹ گئے

اب رہا کیا ہے ان کتابوں میں

کام کی باتیں لوگ چاٹ گئے

پھر کہیں بھی یہ جی لگا ہی نہیں

ہم تو جانے کو گھاٹ گھاٹ گئے

پیاس اپنی بجھا کے پاگل لوگ

سب کنویں راستے کے پاٹ گئے

جانے کس کے حساب میں عالمؔ

راتیں بوجھل تو دن سپاٹ گئے

(652) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seen Sheen Alam. is written by Seen Sheen Alam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seen Sheen Alam. Free Dowlonad  by Seen Sheen Alam in PDF.