جس سے وفا کی تھی امید اس نے ادا کیا یہ حق

جس سے وفا کی تھی امید اس نے ادا کیا یہ حق

اوروں سے ارتباط کی اور مجھے دیا قلق

تیری جفا وفا سہی میری وفا جفا سہی

خون کسی کا بھی نہیں تو یہ بتا ہے کیا شفق

مصحف رخ ہی درد تھا اور نہ تھا کوئی خیال

عشق نے خود پڑھا دیا حسن کا ایک اک ورق

اور تو ہیں روایتیں مذہب عشق ہے صحیح

روز عطا ہو شوق سے وہی نئی نیا سبق

جذبۂ دل غلط سہی کچھ تو ثبوت عشق دیکھ

تفتہ جگر حواس گم خیرہ نظر کلیجہ شق

سحرؔ تو مجتہد ہے خود کیوں ہو مقلد اور کا

بحر و ردیف و قافیہ ہے فن شاعری ادق

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sehr Ishqabadi. is written by Sehr Ishqabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sehr Ishqabadi. Free Dowlonad  by Sehr Ishqabadi in PDF.