ترا وحشی کچھ آگے ہے جنون فتنہ ساماں سے

ترا وحشی کچھ آگے ہے جنون فتنہ ساماں سے

کہیں دست و گریباں ہو نہ آبادی بیاباں سے

الٰہی جذبۂ دل کا اثر اتنا نہ ہو ان پر

پریشاں وہ نہ ہو جائیں مرے حال پریشاں سے

قیامت ہے وہ آئے اور آتے ہی ہوئے واپس

یہ آثار سحر پیدا ہوئے شام غریباں سے

نظر والے سمجھ جائیں نہ عرش و فرش کی نسبت

ترا دامن نہ چھو جائے کہیں میرے گریباں سے

عروج جوش وحشت سحرؔ ہے یہ روز روشن میں

نظر آتے ہیں تارے روزن دیوار زنداں سے

(433) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sehr Ishqabadi. is written by Sehr Ishqabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sehr Ishqabadi. Free Dowlonad  by Sehr Ishqabadi in PDF.