جو بھی اپنوں سے الجھتا ہے وہ کر کیا لے گا

جو بھی اپنوں سے الجھتا ہے وہ کر کیا لے گا

وقت بکھری ہوئی طاقت کا اثر کیا لے گا

خار ہی خار ہیں تا حد نظر دیوانے

ہے یہ دیوانۂ انصاف ادھر کیا لے گا

جان پر کھیل بھی جاتا ہے سزاوار قفس

اس بھروسے میں نہ رہئے گا یہ کر کیا لے گا

پستیٔ ذوق بلندیٔ نظر دار و رسن

ان سے تو مانگنے جاتا ہے مگر کیا لے گا

رہبر قوم و وطن اس کو خدا شرمائے

خود جو بھٹکا ہو وہ اوروں کی خبر کیا لے گا

شمع محفل کا بقیہ ہے فروغ امید

شام سے جس کا یہ عالم ہو سحر کیا لے گا

باغباں کوشش بے جا پہ مگن ہے لیکن

بھنگ بوتا ہے جو گلشن میں ثمر کیا لے گا

شاعر گوہر بے آب زمانہ اے شادؔ

شعر فہموں سے کبھی داد ہنر کیا لے گا

(539) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.