اے دل ترے خیال کی دنیا کہاں سے لائیں

اے دل ترے خیال کی دنیا کہاں سے لائیں

ان وحشتوں کے واسطے صحرا کہاں سے لائیں

حسرت تو ہے یہی کہ ہو دنیا سے دل کو میل

ہو جس سے دل کو میل وہ دنیا کہاں سے لائیں

دیکھا تھا جو نہال تمنا کے سائے میں

اے بے دلی وہ دل دل افزا کہاں سے لائیں

روشن تھے جو کبھی وہ نظارے کدھر گئے

برپا تھا جو کبھی وہ تماشا کہاں سے لائیں

کیا اس نگاہ حوصلہ افزا کو دیں جواب

گم کر دیا جسے وہ تمنا کہاں سے لائیں

ہے لطف دوست حرف تقاضا کا منتظر

اے بے بسی مجال تمنا کہاں سے لائیں

حقیؔ بہت ہے کار جنوں دشت زیست میں

آسودگان راہ وہ سودا کہاں سے لائیں

(539) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaanul Haq Haqqi. is written by Shaanul Haq Haqqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaanul Haq Haqqi. Free Dowlonad  by Shaanul Haq Haqqi in PDF.