چپ ہے وہ مہر بہ لب میں بھی رہوں اچھا ہے

چپ ہے وہ مہر بہ لب میں بھی رہوں اچھا ہے

ہلکا ہلکا یہ محبت کا فسوں اچھا ہے

موسم گل نہ سہی شغل جنوں اچھا ہے

ہمدمو! تیز رہے گردش خوں، اچھا ہے

تم بھی کرتے رہے تلقین سکوں کی خاطر

میں بھی آوارہ و سرگشتہ رہوں اچھا ہے

وہ بھی کیا خون کہ ہو جبر کی بنیاد میں جذب

جو یوں ہی مفت میں بہہ جائے وہ خوں اچھا ہے

بات وہ آئی ہے لب پر کہ کہے بن نہ رہوں

عقل جامے سے ہو باہر تو جنوں اچھا ہے

گر بھٹکنے ہی کی ٹھانی ہے رفیقوں نے تو خیر

منہ سے کچھ کہہ نہ سکوں ساتھ تو دوں اچھا ہے

دل کا احوال کہ کچھ ذکر زمانہ چھیڑوں

بات یوں چھیڑنا اچھا ہے کہ یوں اچھا ہے

میں نے کیا کیا نہ کہا شعر میں ان سے حقیؔ

وہ فقط سن کے یہ کہتے رہے ہوں اچھا ہے

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaanul Haq Haqqi. is written by Shaanul Haq Haqqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaanul Haq Haqqi. Free Dowlonad  by Shaanul Haq Haqqi in PDF.