ہر چند کہ ساغر کی طرح جوش میں رہئے

ہر چند کہ ساغر کی طرح جوش میں رہئے

ساقی سے ملے آنکھ تو پھر ہوش میں رہئے

کچھ اس کے تصور میں وہ راحت ہے کہ برسوں

بیٹھے یوں ہی اس وادیٔ گل پوش میں رہئے

اک سادہ تبسم میں وہ جادو ہے کہ پہروں

ڈوبے ہوئے اک نغمۂ خاموش میں رہئے

ہوتی ہے یہاں قدر کسے دیدہ وری کی

آنکھوں کی طرح اپنے ہی آغوش میں رہئے

ٹھہرائی ہے اب حال غم دل نے یہ صورت

مستی کی طرح دیدۂ مے نوش میں رہئے

ہمت نے چلن اب یہ نکالا ہے کہ چبھ کر

کانٹے کی طرح پائے طلب کوش میں رہئے

آسودہ دلی راس نہیں ارض سخن کو

ہے شرط کہ دریا کی طرح جوش میں رہئے

(501) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaanul Haq Haqqi. is written by Shaanul Haq Haqqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaanul Haq Haqqi. Free Dowlonad  by Shaanul Haq Haqqi in PDF.