وہ کہاں وقت کہ موڑیں گے عناں اور طرف

وہ کہاں وقت کہ موڑیں گے عناں اور طرف

دل کسی اور طرف ہے تو زباں اور طرف

ہیں ابھی اہل ہوس سود و زیاں کے ہی اسیر

پھیرتے ہیں یوں ہی باتوں سے گماں اور طرف

آہ سوزاں کو مری دیکھ نہ دیکھا ہوگا

کہ ہوا اور طرف کی ہو دھواں اور طرف

رخ رہا تا بہ سحر اور ہی جانب اپنا

اور تھا مطلع انوار فشاں اور طرف

بیٹھ کر رو بہ قضا خوش ہیں کہ گویا ہم نے

موڑ ڈالی ہے زمانے کی عناں اور طرف

یوں پلٹ جاتی ہیں ہر لحظہ وہ نظریں جیسے

جوڑ کر تیر کو کھنچتی ہے کماں اور طرف

چاہئے باغ کو بس ایک لہو کا چھینٹا

آن کی آن میں جاتی ہے خزاں اور طرف

(644) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaanul Haq Haqqi. is written by Shaanul Haq Haqqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaanul Haq Haqqi. Free Dowlonad  by Shaanul Haq Haqqi in PDF.