دور تک پھیلا ہوا پانی ہی پانی ہر طرف

دور تک پھیلا ہوا پانی ہی پانی ہر طرف

اب کے بادل نے بہت کی مہربانی ہر طرف

حادثے ہر موڑ پر ہیں گھات میں کیا کیجیے

کس قدر ارزاں ہے مرگ ناگہانی ہر طرف

جا چھپے اندھی گپھا میں جو قد آور لوگ تھے

اور بونوں کی ہوئی ہے حکمرانی ہر طرف

آگ کے چپو ہوا کے بادباں مٹی کی ناؤ

اور تا حد نظر پانی ہی پانی ہر طرف

بے بسی پر اپنی خود الفاظ حیراں ہیں شبابؔ

استعاروں نے بدل ڈالے معانی ہر طرف

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabab Lalit. is written by Shabab Lalit. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabab Lalit. Free Dowlonad  by Shabab Lalit in PDF.