یہ تو سوچا ہی نہیں اس کو جدا کرتے ہوئے

یہ تو سوچا ہی نہیں اس کو جدا کرتے ہوئے

چن لیا ہے غم بھی خوشیوں کو رہا کرتے ہوئے

جن چراغوں پر بھروسہ تھا انھوں نے آخرش

سازشیں کر لیں ہواؤں سے دغا کرتے ہوئے

آنکھ کے صندوقچے میں بند ہے اک سیل درد

ڈر رہی ہوں قفل ان پلکوں کے وا کرتے ہوئے

جانتی تھی کب بھٹکتی ہی رہے گی در بہ در

ہم سفر اپنا سحابوں کو گھٹا کرتے ہوئے

دوست کو پہچانتی تھیں آنکھیں نہ دشمن کوئی

پھوڑ ڈالا ہے انہیں اپنی سزا کرتے ہوئے

(544) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabana Yousaf. is written by Shabana Yousaf. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabana Yousaf. Free Dowlonad  by Shabana Yousaf in PDF.