پھول اور ستارا

ستارے

اب نمو کی آگ مدھم ہوتی جاتی ہے

ہوا میں نکہتوں کی تازگی کم ہوتی جاتی ہے

چمکتے باغیوں کی جھاگ مدھم ہوتی جاتی ہے

ستارے

خاک میں روئیدگی کم ہوتی جاتی ہے

مگر وہ پھول تو یکتا تھا

ان سارے گلابوں میں

اسی کا عکس تھا

میرے لہو میں میرے خوابوں میں

ستارے

روح میں اس کا نشاں

اب کیوں نہیں ملتا

ستارے

میرے پہلو میں وہ گل اب کیوں نہیں کھلتا

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabbir Shahid. is written by Shabbir Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabbir Shahid. Free Dowlonad  by Shabbir Shahid in PDF.