نظم

میں جسم پہ ٹیلکم نہیں

اپنے وجود پہ

نمک چھڑکنا چاہتی ہوں

صدیوں سے جمی ہوئی

برف کاٹنا چاہتی ہوں

کیا تم رشتوں کا الاؤ

دہکا سکتے ہو

میں اپنی آنکھوں کو

آنسوؤں سے

طلاق دلانا چاہتی ہوں

جو صدیوں سے

آنسو کاشت کر رہی ہیں

کیا تم میری آنکھوں کو

خواب دے سکتے ہو

زمانے کے بکھیڑوں میں نہیں

من کی دنیا میں

گھر بنانا چاہتی ہوں

بس اب میں

دل کی بات سننا چاہتی ہوں

کیا تم میرے من میں

بول سکتے ہو

(513) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Ashai. is written by Shabnam Ashai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Ashai. Free Dowlonad  by Shabnam Ashai in PDF.