نظم

اداسیوں نے

من کے گرداگرد

اک دھواں سا لپیٹ دیا ہے

کالا دھواں روپہلا دھواں

دھویں میں کچھ سوز ہے

چھوٹے رشتوں کی صدا کا

دھویں میں کچھ نور ہے

پرائے اپنوں کے چہروں کا

سوز و نور کی دھند میں

جگر اپنی آنکھیں موند رہا ہے

.....میں

من بھر دھواں پی لیتی ہوں

کسی چارہ ساز کی حاجت نہیں

گاتی ہوں.....

(680) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Ashai. is written by Shabnam Ashai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Ashai. Free Dowlonad  by Shabnam Ashai in PDF.