لمحوں کا پتھراؤ ہے مجھ پر صدیوں کی یلغار

لمحوں کا پتھراؤ ہے مجھ پر صدیوں کی یلغار

میں گھر جلتا چھوڑ آیا ہوں دریا کے اس پار

کس کی روح تعاقب میں ہے سائے کے مانند

آتی ہے نزدیک سے اکثر خوشبو کی جھنکار

تیرے سامنے بیٹھا ہوں آنکھوں میں اشک لیے

میرے تیرے بیچ ہو جیسے شیشے کی دیوار

میرے باہر اتنی ہی مربوط ہے بے ربطی

میرے اندر کی دنیا ہے جتنی پر اسرار

بند آنکھوں میں کانپ رہے ہیں جگنو جگنو خواب

سر پر جھول رہی ہے کیسی نادیدہ تلوار

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Rumani. is written by Shabnam Rumani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Rumani. Free Dowlonad  by Shabnam Rumani in PDF.