مجبور ہیں پر اتنے تو مجبور بھی نہیں

مجبور ہیں پر اتنے تو مجبور بھی نہیں

جب ان کو بھول جائیں وہ دن دور بھی نہیں

کچھ تو لکھی ہیں اپنے مقدر میں گردشیں

کچھ پیار میں نباہ کا دستور بھی نہیں

میں نے سنا ہے ترک تعلق کے بعد سے

افسردہ گر نہیں تو وہ مسرور بھی نہیں

دیکھی ہیں میں نے ایسی بھی دکھیا سہاگنیں

بیاہی ہیں اور مانگ میں سیندور بھی نہیں

یہ جس کا زہر روح میں میری اتر گیا

ہلکا سا گھاؤ تھا کوئی ناسور بھی نہیں

اس کی نظر سے کیوں کبھی گزرے مری غزل

ایسی تو خاص میں کوئی مشہور بھی نہیں

(661) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Shakeel. is written by Shabnam Shakeel. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Shakeel. Free Dowlonad  by Shabnam Shakeel in PDF.