ذوق نظر کو اذن نظارہ نہ مل سکا

ذوق نظر کو اذن نظارہ نہ مل سکا

تنہا کبھی وہ انجمن آرا نہ مل سکا

ہم پر تو جلد کھل گیا ساحل کا سب بھرم

اچھے رہے وہ جن کو کنارہ نہ مل سکا

یک طرفہ رابطہ ہی نبھانا پڑا ہمیں

ان کی طرف سے کوئی اشارہ نہ مل سکا

تم بھی قصوروار نہیں قصہ مختصر

میرا تمہارے ساتھ ستارہ نہ مل سکا

شہروں کی خاک چھانی کھنگالے ہیں دشت و در

لیکن ہمیں سراغ ہمارا نہ مل سکا

میں بھی تھی خود پسند نہیں اس میں شک کوئی

اکثر تو پر مزاج تمہارا نہ مل سکا

اے کاش ساتھیوں سے وہ اپنے کبھی کہے

شبنمؔ سا کوئی مجھ کو دوبارہ نہ مل سکا

(731) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Shakeel. is written by Shabnam Shakeel. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Shakeel. Free Dowlonad  by Shabnam Shakeel in PDF.