تمام عمر نمک خوار تھے زمیں کے ہم

تمام عمر نمک خوار تھے زمیں کے ہم

وفا سرشت میں تھی ہو رہے یہیں کے ہم

نکل کے روح ڈنواڈول ہو نہ جائے کہیں

ہزار حیف نہ دنیا کے ہیں، نہ دیں کے ہم

نظر اٹھا کے نہ دیکھا کسی طرف تا عمر

رہے خیال میں اک چشم سرمہ گیں کے ہم

زمیں چھڑائی گئی ہم سے جب بنا کر خاک

یہاں پہ کیا نہ رہے اے صبا کہیں کے ہم

یہاں مکاں ہے تو کیوں آسماں کی سیر کریں

مکیں ہیں شادؔ ازل سے اسی زمیں کے ہم

زمانہ شادؔ ہمیں کیوں بھلا نہیں دیتا

نہ ہجو کے نہ سزاوار آفریں کے ہم

(519) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Azimabadi. is written by Shad Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Azimabadi. Free Dowlonad  by Shad Azimabadi in PDF.