جفا شعار بھی ہو کوئی مہرباں بھی رہے

جفا شعار بھی ہو کوئی مہرباں بھی رہے

کسی کے لب پہ دعائیں بھی ہوں فغاں بھی رہے

تری یہ دشمن جاں کو دعا جبین نیاز

کہ تو رہے یہ تیرا سنگ آستاں بھی رہے

حضور ان کے کہیں حرف مدعا تو مگر

یہ دل بھی پہلو میں ہو منہ میں یہ زباں بھی رہے

ادھر تباہی‌ و غارت گری ادھر تعمیر

گری ہے برق بھی آباد آشیاں بھی رہے

پکارا موت کو تنگ آ کے زندگی سے کبھی

تو محو جستجوئے عمر‌ جاوداں بھی رہے

غم معاش وطن میں یہاں غم غربت

خراب حال وہاں بھی رہے یہاں بھی رہے

رہ وفا میں مٹا دے وہ اپنی ہستی کو

جو چاہتا ہے مرا حشر تک نشاں بھی رہے

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Bilgavi. is written by Shad Bilgavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Bilgavi. Free Dowlonad  by Shad Bilgavi in PDF.