دم آخر یہ شکوہ کیا نہ کرتا

دم آخر یہ شکوہ کیا نہ کرتا

تمہیں بتلاؤ مرتا کیا نہ کرتا

سحر کی شام سے جوں شمع گریاں

جگر تھا آب روتا کیا نہ کرتا

اگر رہتا نہ چپ پیش نکیرین

میں کیا کرتا اکیلا کیا نہ کرتا

قضا کا ڈر نہ ہوتا گر بشر کو

خدا جانے یہ بندہ کیا نہ کرتا

زباں ہوتی جو گویا ہر صنم شادؔ

خداوندی کا دعویٰ کیا نہ کرتا

(380) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.