جھوٹ فردوس کے فسانے ہیں

جھوٹ فردوس کے فسانے ہیں

دور کے ڈھول ہی سہانے ہیں

بھولی باتوں میں بھی بہانے ہیں

کم سنی میں بڑے سیانے ہیں

پوچھیے ان سے عشق کی راہیں

کہ خضر آدمی پرانے ہیں

بالچھڑ کیا کہوں میں کاکل کو

سیکڑوں اس میں شاخسانے ہیں

طوق گردن میں پاؤں میں زنجیر

یہی ہم وحشیوں کے بانے ہیں

اے پری کیا کریں ہم اب تسخیر

نہ تو ملا نہ ہم سیانے ہیں

ابر رحمت ہو یا کہ ابر کرم

مے پرستوں کے شامیانے ہیں

پائنتی ہیں ملک تو ہوں اے شادؔ

غم نہیں پنج تن سرہانے ہیں

(408) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.