عادتاً مایوس اب تو شام ہے

عادتاً مایوس اب تو شام ہے

ہجر تو بس مفت ہی بدنام ہے

آج پھر دھندلا گیا میرا خیال

آج پھر الفاظ میں کہرام ہے

الگنی پر ٹانگ کر دن کا لباس

رات کو اب چین ہے آرام ہے

نقص تعبیروں میں کیوں کرنا رہے

خواب ہی جب کے ہمارا خام ہے

مختلف شکلیں بنانا وقت کا

بس یہی تو گردش ایام ہے

اس فراق نا تواں میں آج پھر

یہ غزل بھی لو تمہارے نام ہے

برف کے دریا کنارے آفتاب

یا وہاں معشوق لالہ فام ہے

فلسفہ کوئی ضروری تو نہیں

مسخری بھی شاعری میں عام ہے

یار بتلا دو مجھے اس کا پتہ

مجھ کو الفتؔ سے ذرا سا کام ہے

(551) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shadab Ulfat. is written by Shadab Ulfat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shadab Ulfat. Free Dowlonad  by Shadab Ulfat in PDF.