جیسے صبح کو سورج نکلے شام ڈھلے چھپ جائے ہے

جیسے صبح کو سورج نکلے شام ڈھلے چھپ جائے ہے

تم بھی مسافر میں بھی مسافر دنیا ایک سرائے ہے

راز خودی ہے یہ فرزانو بہتر ہے یہ راز نہ جانو

جو خود کو پہچانے ہے وہ دیوانہ کہلائے ہے

فہم و خرد سے جوش جنوں تک ہر منزل سے گزرے ہیں

ہم تو دیوانے ہیں بھائی ہم کو کیا سمجھائے ہے

ہجر کی شب یوں تھپک تھپک کر مجھ کو سلائے تیری یاد

جیسے ماں کی لوری سن کر اک بچہ سو جائے ہے

جب سے تم نے آنکھیں پھیریں سب نے ہی منہ پھیر لیا

ہائے شب ہجراں کیا کہئے شبنم آگ لگائے ہے

کوئی مجھ سے مجھے ملا دے مجھ کو ہے اپنی ہی تلاش

بستی بستی یہ دیوانہ کیسا شور مچائے ہے

جس نے سب کے غم بانٹے ہیں ہم وہ دیوانے ہیں شفیقؔ

یہ وہ دور ہے جس میں ہر اک اپنی آگ بجھائے ہے

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Dehlvi. is written by Shafiq Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Dehlvi. Free Dowlonad  by Shafiq Dehlvi in PDF.