ایسی نیند آئی کہ پھر موت کو پیار آ ہی گیا

ایسی نیند آئی کہ پھر موت کو پیار آ ہی گیا

رات بھر جاگنے والے کو قرار آ ہی گیا

خاک میں یوں نہ ملانا تھا مری جاں تم کو

اک وفادار کے دل میں بھی غبار آ ہی گیا

یاد گیسو نے تسلی تو بہت دی لیکن

سامنے رات مآل دل زار آ ہی گیا

کشتۂ ناز کی میت پہ نہ آنے والا

پھول دامن میں لیے سوئے مزار آ ہی گیا

یہ بیاباں یہ شب ماہ یہ خنکی یہ ہوا

اے خزاں تجھ کو بھی انداز بہار آ ہی گیا

آفریں اشک ندامت کی درخشانی کو

اک سیہ کار کے چہرے پہ نکھار آ ہی گیا

بعد منزل بھی نہ محسوس ہوا مجھ کو شفیقؔ

مرحبا صل علیٰ کوچۂ یار آ ہی گیا

(510) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Jaunpuri. is written by Shafiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Shafiq Jaunpuri in PDF.