دشمنی لرزاں ہے یارو دوستی کے سامنے

دشمنی لرزاں ہے یارو دوستی کے سامنے

تیرگی تھرا رہی ہے روشنی کے سامنے

قافلے والوں سے یہ منظر نہ دیکھا جائے گا

راہ بر ہیں سر بسجدہ گمرہی کے سامنے

روح تو تاریکیوں میں غرق ہو کر رہ گئی

جسم البتہ ہے اپنا روشنی کے سامنے

اک نظر بس آپ میرے سامنے آ جائیے

عمر بھر بیٹھا رہوں گا آپ ہی کے سامنے

تیرے دامن میں مہکتے ہیں ہزاروں گلستاں

اور تیرا ہاتھ پھیلا ہے کلی کے سامنے

زندگی میں بارہا ایسے بھی لمحے آئے ہیں

گفتگو شرما گئی ہے خامشی کے سامنے

جو اندھیرے میں مظالم توڑتے رہتے ہیں رازؔ

آ نہیں سکتے وہ ظالم روشنی کے سامنے

(436) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiullah Raz. is written by Shafiullah Raz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiullah Raz. Free Dowlonad  by Shafiullah Raz in PDF.