بیگانہ ملے ہے جب ملے ہیں

بیگانہ ملے ہے جب ملے ہیں

یاروں سے ہمیں بہت گلے ہیں

یاد آئے ہیں دوستوں کے میلے

جب پھول چمن چمن کھلے ہیں

شاکی ہوں میں جن کی بے رخی کا

اکثر وہی بے مطلب ملے ہیں

یہ داغ یہ زخم بے کسی کے

شاید تری چاہ کے صلے ہیں

اس طرح چھٹی کہ پھر نہ آئی

ہم کو تری یاد سے گلے ہیں

گزرے ہیں نظر بچا کے شفقتؔ

وہ راہ میں جب کبھی ملے ہیں

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafqat Kazmi. is written by Shafqat Kazmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafqat Kazmi. Free Dowlonad  by Shafqat Kazmi in PDF.