تصویر اضطراب سراپا بنا ہوا

تصویر اضطراب سراپا بنا ہوا

پھرتا ہوں شہر شہر انہیں ڈھونڈھتا ہوا

اک درد اور وہ بھی کسی کا دیا ہوا

اتنا بڑھا کہ آپ ہی اپنی دوا ہوا

مل کر بچھڑ گیا تھا کوئی جس مقام پر

اب تک اسی مقام پہ ہوں چپ کھڑا ہوا

جیسے اسے خبر تھی مرے حال زار کی

گزرا وہ اس ادا سے مجھے دیکھتا ہوا

جن حادثات دہر سے بچ کر چلا تھا میں

ہر گام پر انہیں کا مجھے سامنا ہوا

یوں بے دلی کے ساتھ سنا ہم نے کاظمیؔ

جیسے تھا کچھ فسانۂ ہستی سنا ہوا

(569) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafqat Kazmi. is written by Shafqat Kazmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafqat Kazmi. Free Dowlonad  by Shafqat Kazmi in PDF.