صدیوں تمہاری یاد میں شمعیں جلائیں گے

صدیوں تمہاری یاد میں شمعیں جلائیں گے

پل بھر کے بعد پھر بھی تمہیں بھول جائیں گے

تعمیر مدعا طلب ذوق ہو گئی

بنیاد درد ہوگی تو دیوار اٹھائیں گے

اب کاہش جنوں کا کوئی سلسلہ نہیں

ہاں بے دلی سے دست دعا بھی اٹھائیں گے

اے کاروان تیز قدم ماندگاں کو دیکھ

آنکھوں میں کیا غبار سر رہ سجائیں گے

لکھیں گے قہقہوں سے بس اک داستان دل

اس پر حدیث درد کا عنواں جمائیں گے

یوں ہی سہی جو گرمئ بازار ہم سے ہے

ہم بیچ کر ضمیر نظر مسکرائیں گے

یا چاک دل کو چاک گریباں بنا سکیں

یا دختران مصر سے دامن بچائیں گے

کیا رخش عمر حیلۂ مرگ آشنا نہیں

اٹھے گی موج ریگ رواں ڈوب جائیں گے

حرف آشنا نہ ہوگی کوئی موج درد دل

سینے پہ رکھ کے ہاتھ مگر بیٹھ جائیں گے

(604) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafqat Tanveer Mirza. is written by Shafqat Tanveer Mirza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafqat Tanveer Mirza. Free Dowlonad  by Shafqat Tanveer Mirza in PDF.