عشق کے اقلیم میں چال و چلن کچھ اور ہے

عشق کے اقلیم میں چال و چلن کچھ اور ہے

ہے نرالا ڈھنگ واں کا اور عجائب طور ہے

خون دل پیتی ہیں واں اور کھاتی ہیں لخت جگر

لطف کے بدلے اٹھانے کو جفا و جور ہے

ان کی گلیوں میں نہیں ہوتا گزر ہی عقل کا

ہے جنوں کا بند و بست اور عاشقی کا دور ہے

زندگی اور مرگ شادی اور غم اور نیک و بد

ایک ساں ہیں سب وہاں لیکن مقام غور ہے

لا مکاں ہے واسطے ان کی مقام بود و باش

گو بظاہر کہنے کو کلکتہ اور لاہور ہے

آہ و نالہ کی چلا کرتی ہیں واں تیر و سنان

جو کہ جاتا ہے وہاں رہتا وہیں وہ ٹھور ہے

ابتدا میں جیتے جی مر جانا پڑتا ہے وہاں

پر جو مر جاتا ہے واں جیتا وہیں فی الفور ہے

ہوں میں جان و دل سے آثمؔ شاہ خادم پر فدا

عشق کے کشور میں جس کی شان و شوکت اور ہے

(438) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shah Aasim. is written by Shah Aasim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shah Aasim. Free Dowlonad  by Shah Aasim in PDF.