ناگزیر رشتگی سا ہے تو ہو

ناگزیر رشتگی سا ہے تو ہو

ورنہ مجھ سے کیا علاقہ ہے تو ہو

وہ مجھے دیکھے نہ میں پاؤں اسے

اب کوئی میرا شناسا ہے تو ہو

پر کشش ہیں راستے کے پیچ و خم

چین پانے کا ٹھکانا ہے تو ہو

سامنے ہیں آسمانی وسعتیں

بے زمینی کا زمانہ ہے تو ہو

چہرۂ احساس پر ہے تازگی

آدمی ہونا پرانا ہے تو ہو

نازکی اک گل بدن کی ساتھ ہے

اب اگر پہلو میں کانٹا ہے تو ہو

اپنی بنتی ہی نہیں ہے شاہؔ سے

آدمی یہ شخص اچھا ہے تو ہو

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shah Husain Nahri. is written by Shah Husain Nahri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shah Husain Nahri. Free Dowlonad  by Shah Husain Nahri in PDF.