ہم پھڑک کر توڑتے ساری قفس کی تیلیاں

ہم پھڑک کر توڑتے ساری قفس کی تیلیاں

پر نہیں اے ہم صفیرو! اپنے بس کی تیلیاں

بہر ایواں اور بنوا چلمن اے پردہ نشیں

ہو گئی بد رنگ ہیں اگلے برس کی تیلیاں

خاک میں نا جنس رہتے ہیں نہ اہل امتیاز

اے فلک بنتی نہیں جاروب خس کی تیلیاں

عین فصل گل میں ہی صیاد بے پروا نے آہ

دس کے پر کترے تو کیں آنکھوں میں دس کی تیلیاں

حرص دنیا چاہتی ہے یہ کہ سیم و زر کی ہوں

یہ چراغ خانۂ اہل ہوس کی تیلیاں

امتیاز نیک و بد خود ہو نہ جس کو اے نصیرؔ

اس کے نزدیک ایک ہیں خاشاک و خس کی تیلیاں

(435) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shah Naseer. is written by Shah Naseer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shah Naseer. Free Dowlonad  by Shah Naseer in PDF.