جسم اس کے غم میں زرد از ناتوانی ہو گیا

جسم اس کے غم میں زرد از ناتوانی ہو گیا

جامۂ عریانی اپنا زعفرانی ہو گیا

بے تکلف ہو جو بیٹھا کھول چھاتی کے کواڑ

آئینہ ہو منفعل دیکھ اس کو پانی ہو گیا

کیا ہوا بہکائے سے تیرے بھلا اب اے رقیب

آخرش اس نے ہماری بات مانی ہو گیا

جاگ اے غافل کہ پیری کی ہوئی تیری سحر

کٹ گئی غفلت کی شب عہد جوانی ہو گیا

(421) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shah Naseer. is written by Shah Naseer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shah Naseer. Free Dowlonad  by Shah Naseer in PDF.