اس کاکل پر خم کا خلل جائے تو اچھا

اس کاکل پر خم کا خلل جائے تو اچھا

دل سر سے بلا تیرے یہ ٹل جائے تو اچھا

بوسے کا سوال اس سے کروں ہوں تو کہے ہے

چل رے مرے کچھ منہ سے نکل جائے تو اچھا

اثبات نہ ہو دعوئ خوں اس پہ الٰہی

صورت مرے قاتل کی بدل جائے تو اچھا

لے سر پے وبال اپنے پتنگوں کا نہ اے شمع

تو اور بھی جوبن سے جو ڈھل جائے تو اچھا

ڈسنے کو مرا دل ہے تری زلف کی ناگن

طاؤس خط اس کو جو نگل جائے تو اچھا

ہم چشمی تیری چشم سے کرتا ہے یہ بادام

اس کو کوئی پتھر سے کچل جائے تو اچھا

زلفوں کے تصرف میں ہے بے وجہ رخ یار

کفار کا کعبہ سے عمل جائے تو اچھا

خوں ہو کے رواں دل ہو گر آنکھوں سے تو بہتر

یا عشق کی آتش میں یہ جل جائے تو اچھا

لب پر سے بلاق اپنی دم بوسہ اٹھا دو

اندیشۂ زنبور عسل جائے تو اچھا

پہلو سے نکل جائے اگر دل تو بلا سے

تو چھوڑ کے خالی نہ بغل جائے تو اچھا

کہتے ہیں نصیرؔ اپنی نہ تم آہ کو روکو

یہ تیر نشانے پہ جو چل جائے تو اچھا

(458) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shah Naseer. is written by Shah Naseer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shah Naseer. Free Dowlonad  by Shah Naseer in PDF.