زلف کا کیا اس کی چٹکا لگ گیا

زلف کا کیا اس کی چٹکا لگ گیا

زور دل کے ہاتھ لٹکا لگ گیا

تار مژگاں پر چلا جاتا ہے اشک

کام پر لڑکا یہ نٹ کا لگ گیا

چشم و ابرو پر نہیں موقوف کچھ

جان من دل جس کا اٹکا لگ گیا

جام گل میں کیوں نہ دے شبنم گلاب

صبح دم غنچے کو چٹکا لگ گیا

منزل گم کردہ اک میں ہوں نصیرؔ

راہ سے جو کوئی بھٹکا لگ گیا

(411) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shah Naseer. is written by Shah Naseer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shah Naseer. Free Dowlonad  by Shah Naseer in PDF.