مجھ کو شام ہجر کی یہ جلوہ آرائی بہت

مجھ کو شام ہجر کی یہ جلوہ آرائی بہت

مہکی مہکی یاد تیری اور تنہائی بہت

عمر بھر ڈرتا رہا کم ظرفیٔ احساس سے

ان کے پہلو میں بھی میری روح گھبرائی بہت

ڈوب کر ان جھیل سی آنکھوں میں جب غزلیں کہیں

میرے ان شعروں میں تب آئی ہے گہرائی بہت

ہم ہی کیوں تیری محبت میں تماشا بن گئے

اس حیات رنگ و بو میں تھے تماشائی بہت

رفتہ رفتہ اس گلی میں بے جھجک جانے لگا

پہلے پہلے تو مجھے تھا خوف رسوائی بہت

وہ کھنکتے گنگناتے جھومتے گاتے بدن

عہد پیری میں جوانی ہم کو یاد آئی بہت

دہکی دہکی آگ سی آنچل میں تھی شاید شہابؔ

پاس سے وہ شوخ جب گزرا تو آنچ آئی بہت

(488) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahab Ashraf. is written by Shahab Ashraf. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahab Ashraf. Free Dowlonad  by Shahab Ashraf in PDF.