میں ہی میں بکھرا ہوا ہوں راہ تا منزل تمام

میں ہی میں بکھرا ہوا ہوں راہ تا منزل تمام

خاکداں تا آسماں چھایا ہے مستقبل تمام

پی چکی کتنی ہی موجوں کا لہو ساحل کی ریت

لاشیں ہی لاشیں نظر آئیں سر ساحل تمام

گھر کو دن بھر کی متاع رہ نوردی سونپ دی

سعئ پیہم کا غبار شہر تھا حاصل تمام

دیکھنا سب نے اٹھا رکھی ہے کاندھوں پر صلیب

بھیس میں مقتول کے روپوش ہیں قاتل تمام

ماہتاب ابھرا بھی تو جانے کہاں ڈوبا کہ رات

کر دیا موجوں نے چھلنی سینۂ ساحل تمام

(669) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahab Jafri. is written by Shahab Jafri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahab Jafri. Free Dowlonad  by Shahab Jafri in PDF.