بینائی کو پلکوں سے ہٹانے کی پڑی ہے

بینائی کو پلکوں سے ہٹانے کی پڑی ہے

شہکار پہ جو گرد زمانے کی پڑی ہے

آساں ہوا سچ کہنا تو بولے گا مورخ

فی الحال اسے جان بچانے کی پڑی ہے

چھوٹا سا پرندہ ہے مگر سعی تو دیکھو

جنگل سے بڑی آگ بجھانے کی پڑی ہے

چھلنی ہوا جاتا ہے ادھر اپنا کلیجا

یاروں کو ادھر ٹھیک نشانے کی پڑی ہے

حالات شہابؔ آنکھ اٹھانے نہیں دیتے

بچوں کو مگر عید منانے کی پڑی ہے

(442) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahab Safdar. is written by Shahab Safdar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahab Safdar. Free Dowlonad  by Shahab Safdar in PDF.